افتخار افتیکالم

اخلاص کا ساتھ دیں

پہلی بار جب مَیں ’’اخلاص فاؤنڈیشن‘‘ کے سربراہ سے ملا، تو یہ جان کر حیرت ہوئی اور خوشی بھی کہ یہ لوگ اس معاشرے کی کس قدر اور کتنی بڑی خدمت کررہے ہیں۔
اخلاص فاؤنڈیشن 2016ء کو وجود میں آئی۔ اس ادارے کے تمام ممبرز، طلبہ اور نوجوان ہیں جو خود تا حال پڑھ رہے ہیں اور سیکھنے کے عمل سے گزر رہے ہیں، لیکن اپنے جیب خرچ اور کچھ مخیر حضرات کے تعاون سے یہ ادارہ فی الحال 26 نادار، یتیم اور غریب طلبہ و طالبات کو سپورٹ کر رہا ہے۔ یہ سب یہاں کے بہترین پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پڑھ رہے ہیں۔ ’’اخلاص فاؤنڈیشن‘‘ ان بچوں کی ماہانہ فیس، یونیفارم اور کتب وغیرہ کے اخراجات باقاعدگی سے ادا کرتی ہے۔ یہ 26 طلبہ و طالبات 16 مختلف اسکولوں اور کالجوں میں زیورِ تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔ بات یہاں آکر ختم نہیں ہوتی، اخلاص فاؤنڈیشن ان بچوں کی بیماری کے اخراجات بھی برداشت کرتی ہے۔ اُن کی بیماری کے دوران میں ڈاکٹر اور دوا کا انتظام بھی ادارہ کو کرنا پڑتا ہے۔ ادارہ زیادہ تر سوشل میڈیا کے ذریعے اپنی مہم کی تشہیر کرتا ہے۔ کچھ دردِ دل رکھنے والے اس کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے بھی ہیں، لیکن افسوس کہ بہت سارے لوگ ایسے بھی ہیں جو ادارہ کے نوجوانوں کی دل شکنی بھی کرتے ہیں اور ان کے پیچھے کہانیاں گھڑنے سے باز نہیں آتے۔ لیکن ’’اخلاص‘‘ کے نوجوانوں کا جذبہ سمندر کی موجوں جیسا شہ زور اور چٹان کی طرح مضبوط ہے۔ وہ لوگوں کی اس قسم کی باتوں اور کھردرے رویوں کی پروا کیے بغیر اپنے مشن کی تکمیل میں مگن ہیں۔ وہ اپنے کام میں خوش اور مطمئن ہیں۔ ہم عبدالستار ایدھی (مرحوم) جیسی شخصیت پر بھی شک کرتے رہے۔ کسی نے اُنہیں جاسوس تو کسی نے بہروپیا کہا، لیکن اُن کا کام اور جذبہ سب کے سامنے تھا اور اب پوری دنیا اُس شخصیت کی معترف ہے۔
دنیا میں کوئی بھی کام ناممکن نہیں۔ مشکلات ضرور آتی ہیں لیکن جب ہمت اور جذبہ جوان ہو، تو سب کچھ ممکن اور آسان بن سکتا ہے۔ اس فاؤنڈیشن کے جوانوں کے پاس دولت ہے، نہ سرمایہ۔ کیوں کہ وہ خود مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھ رہے ہیں، لیکن وہ چوں کہ نیک کام کررہے ہیں، اس لیے اللہ تعالیٰ کی مدد اُن کے ساتھ شاملِ حال ہے۔
مذکورہ نوجوانوں کے ساتھ نشست میں ایسی باتیں بھی سننے کو ملیں، جن سے مجھے اپنے مسلمان ہونے پر شک سا ہوا۔ ہم فرنٹ پر آکر کتنے پارسا بن جاتے ہیں، لیکن جب سامنا حقیقت کا ہو، تو پھر ہم توتا چشمی پر اُتر آتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ ’’اخلاص‘‘ کے سربراہ نے سنایا کہ ’’چندے کے لیے ایک دفعہ ہم سیدوشریف سوات کے ایک اعلیٰ خاندان سے تعلق رکھنے والی شخصیت کے ہاں گئے۔ ہم نے وہاں اپنا مدعا بیان کیا کہ ہم یہاں کے اُن بچوں کی تعلیم کا بندوبست کرنا چاہتے ہیں جو یتیم ہیں، اُن کے والد نشہ کرتے ہیں یا کسی اور وجہ سے وہ اپنے بچوں کو پڑھانے سے قاصر ہیں۔ ہم اُن کو سپورٹ کرتے ہیں۔ اس لیے آپ اس کارِ خیر میں ہمارا ساتھ دیں۔ تو بجائے اس کے کہ وہ ہماری حوصلہ افزائی کرتے اور کچھ مدد بھی فرماتے، اُلٹا ہماری حوصلہ شکنی کی اور کہا کہ ہم آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکتے۔ یاد رہے کہ یہ موصوف اس مرتبہ الیکشن بھی لڑیں گے اور عوام کی ’’خدمت‘‘ کا دعویٰ بھی کریں گے۔‘‘
’’اخلاص فاؤنڈیشن‘‘ ہر سال رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں ’’رمضان پیکیج‘‘ کا اہتمام بھی کرتی ہے۔ اس کے ممبرز اُن لوگوں کے گھروں میں جاتے ہیں، جہاں کمانے والا کوئی نہ ہو۔ غربت و افلاس کی وجہ سے وہ محرومی کی زندگی گزارتے ہوں۔ ادارہ کے جوان مختلف اشیائے خور و نوش لے کر اُن لوگوں کی دہلیز پر رکھ چھوڑ آتے ہیں۔
’’اخلاص‘‘ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پچھلے رمضان المبارک میں ہم نے اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے ایسے گھرانوں تک ’’رمضان پیکیج‘‘ پہنچایا، جن کا اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی آسرا نہ تھا۔ وہ پُرعزم ہیں کہ اس سال یہ تعداد بڑھائیں گے۔ تاکہ مزید لوگ اس سے مستفید ہوسکیں۔ اخلاص فاؤنڈیشن نے اپنی مدد آپ کے تحت بلڈ ڈونیشن کا بھی فوری اہتمام کیا ہوا ہے۔ “Life Saver PK” کے نام سے ایک سافٹ ویر بھی فاؤنڈیشن کا بنایا ہوا ہے، جن لوگوں کو ایمرجنسی خون کی ضرورت ہوتی ہے، وہ اُن سے رابطہ کرتے ہیں اور یہ سہولت اُنہیں فوراً مل جاتی ہے۔ ’’اخلاص‘‘ کا مستقبل میں ایک پرائیویٹ اسکول کھولنے کا بھی ارادہ ہے جس میں صرف بے سہارا، یتیم اور غریب طلبہ و طالبات ہی پڑھ سکیں گے۔
قارئین! یہ لوگ بہت بڑا کام کررہے ہیں۔ محدود وسائل اور مشکلات کے باوجود اُن کا جذبہ اور عزم قابلِ ستائش ہے۔ ہم سب کو آخرِکار فنا ہونا ہے اور اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ بھی ہونا ہے۔ اس لیے ہم سب کا فرض ہے کہ اس قسم کے لوگوں کے ساتھ تعاون کریں۔ غربت کے مارے یہ پھول جیسے بچے اس قوم کا مستقبل ہیں۔ ان کا خیال رکھنا ہمارافرض بنتا ہے۔ صاحبِ ثروت لوگوں کو اس حوالہ سے آگے آنا چاہیے۔ اگر یہ مالدار اور سرمایہ دار طبقہ اس قسم کے فلاحی کاموں میں دل کھول کر حصہ لے گا، تو مذکورہ بچے پڑھ بھی سکیں گے اور ملک بھی ترقی کرے گا۔ آئیں، ’’اخلاص فاؤنڈیشن‘‘ کا ساتھ دیں اور معصوم اور غریب بچوں کے بہتر مستقبل کی خاطر اُن کی مدد کریں۔ ادارہ کے سربراہان کے ساتھ ان نمبروں پر رابطہ کیا جاسکتا ہے: 0340-9632290 / 03419869652 بینک اکاؤنٹ نمبر ہے: PK56HABB 0002217902059503

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں