Swat

درجنوں غریب و نادار افراد کی سحری و افطاری کا مسئلہ حل

سوات (باخبر سوات ڈاٹ کام) رمضان المبارک نیکیاں سمیٹنے کا مہینہ ہے، تب ہی تو رزق کی فراخی ہوتی ہے لیکن ماہِ صیام میں مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ کے بعد اکثر غریب و مزدور ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کو افطاری و سحری میں دو وقت کا کھانا بھی میسر نہیں ہوتا۔ مینگورہ شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع چارباغ میں ایک ایسا مسیحا بھی ہے جو پچھلے سولہ سال سے ہزاروں لوگوں کو روزانہ افطاری و سحری کے لئے مفت کھانا فراہم کرتا ہے۔ حاجی جہانزیب مخیر حضرات کے مالی تعاون سے رمضان میں روزانہ دس سے بارہ دیگوں پر مشتمل کھانا تیار کر تا ہے اور نمازِ عصر کے بعد یہ کھانا لوگوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ نمازِ عصر کے بعد لوگ گھروں سے کھانے کے لئے برتن لے کر حاجی جہانزیب کے ڈیرہ کے سامنے جمع ہو جاتے ہیں جہاں ہر روز ہزاروں افراد کو افطاری و سحری کے لئے مفت کھانا دیا جاتا ہے۔ چارباغ میں جہاں غریب لوگ کھانا کھانے کے لئے برتن لے کر جاتے ہیں، وہاں عام لوگ بھی سالن کے حصول کے لئے پہنچ جاتے ہیں۔ رمضان المبارک کے پہلے روزے سے لے کر تیسویں روزے تک اس جگہ پر روازنہ ہزاروں افراد اس مفت کھانے سے مستفید ہوتے ہیں۔ حاجی جہانزیب کا کہنا ہے کہ انہوں نے کچھ دوستوں کی مدد سے سولہ سال پہلے ایک سے دو دیگ کھانا تیار کرکے غریبوں میں تقسیم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ جب یہ بات ان کے دستوں تک پہنچی، تو ان کے مخیر دوستوں نے ان کے ساتھ مالی تعاون شروع کیا۔ اب وہ سیکڑوں کے بجائے ہزاروں افراد کو روزانہ مفت کھانا فراہم کر رہے ہیں۔ حاجی جہانزیب کے مطابق یہ کھانا زکوٰۃ کی رقم سے تیار نہیں کیا جاتا۔ اس لئے غریب اور نادرا افراد کے علاوہ عام لوگ بھی یہ کھانا حاصل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک جذبہ ہوتا ہے کہ کیوں نا غریب لوگوں کو بھی وہ کچھ کھلایا جائے جو ہم خود کھاتے ہیں۔ چارباغ میں حاجی جہانزیب اور ان کے دوستوں کی جانب سے ماہِ صیام میں ہر روز غریب لوگوں میں راشن بھی تقسیم کیا جاتا ہے۔ صبح سے سیکڑوں مستحق افراد میں آٹا اور دیگر اشیائے خور و نوش کی تقسیم کا سلسلہ شروع ہوتا ہے جو دوپہر تک جاری رہتا ہے۔ آٹا اور راشن اُن افراد کو دیا جاتا ہے جو مستحق ہوں، رمضان کے دوران ان کو مزدوری نہ ملی ہو اوران کے گھر میں کھانا بنانے کے لئے کچھ نہ ہو۔ مستحق افراد کا کہنا ہے کہ جب ان کو رمضان میں کوئی کام نہیں ملتا، تو ان کو پریشانی نہیں ہوتی۔ کیوں کہ ان کو یقین ہوتا ہے کہ حاجی جہانزیب کی طرف سے ان کو راشن اور تیار کھانا ملے گا۔بشیگرام مدین کا رہائشی ادھیڑ عمر محمد رشاد کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے روزگار کے سلسلے میں چارباغ میں مقیم ہے اور پچھلے بارہ سالوں سے ان کو یہاں سے مفت راشن اور تیار کھانا ملتا ہے۔ چارباغ میں رمضان المبارک کے مہینے میں لوگوں کو ملنے والا تیار کھانے کے بارے میں لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کھانا انتہائی ذائقہ دار ہوتا ہے۔ اس کھانے کی لذت باقی کھانوں سے زیادہ ہے۔ کھانا لینے کے لئے آنے والے ایک بچے افسر علی کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر میں افطاری کے لئے کھانا تیار کیا جاتا ہے، لیکن گھر میں جتنے بھی کھانے بنتے ہوں، ان سب سے حاجی جہانزیب کے مفت کھانے کا زائقہ بہتر ہوتا ہے۔ اس لئے وہ روزانہ یہ کھانا لے کر جاتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کو روزانہ الگ الگ کھانا تیار کرکے دیا جاتا ہے جس میں آلو گوشت سے لے کر سبزی اور مختلف قسم کے دال کا کھانا بھی ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں