کالممولانا ہارون رشید

عہد حاضر کی کربلا

عرصۂ دراز سے موضع رحیم آباد مسائل کا شکار رہا ہے۔ کبھی سکول کا مسئلہ، کبھی بجلی کا، تو کبھی پانی کا۔ ان مسائل نے رحیم آباد کے لوگوں کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔ اب ایک عرصہ سے جو مسئلہ شدید صورت حال اختیار کرچکا ہے، وہ پانی کا ہے۔ رحیم آباد میں آبادی زیادہ ہونے کی وجہ سے موجود ٹیوب ویل اہلِ رحیم آباد کی ضرورت پوری نہیں کرتا۔ کیوں کہ ٹیوب ویل سے جو پانی علاقہ میں آتا ہے، اس کا دورانیہ بہت مختصر ہوتا ہے، جس سے رحیم آباد کے عوام تشویش کا شکار ہیں۔ نیز جو اس حوالے سے ٹیوب ویل کے ذمہ داران ہیں، وہ اپنی ڈیوٹی صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دیتے اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ جب بھی ان کے سامنے لوگ اپنے پانی کے مسائل ان کو پیش کرتے ہیں، تو وہ جان چھڑانے کی خاطر ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں۔ اگر ان ذمہ داران کو دن میں فون کیا جائے، تو وہ نمبر نہیں اُٹھاتے۔ اگر ان کے گھر جائیں، تو وہ ملاقات کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ ان اہلکاران میں سے ایک کو لوگوں نے کئی دفعہ مارا پیٹا بھی ہے۔ اس طرح ایک ان میں سے ایسا بھی ہے کہ اُس کے بارے میں اُس کے پڑوسیوں اور دکانداروں کا کہنا ہے کہ اس کی مثال ایم پی اے اور ایم این اے کی سی ہے، وہ بھی نمبر نہیں اُٹھاتے اور یہ صاحب بھی نہیں اُٹھاتا۔
رحیم آباد میں ’’مسجدِ شیرِ خدا‘‘ کے ارد گرد جتنی آبادی ہے، یہ سردی کے موسم میں قلت گیس کا شکار رہتی ہے۔ سردی کے موسم میں گیس کی جگہ پائپ میں موبل آئل قسم کا تیل آتا ہے۔ یہ محلہ اب پانی کی قلت کا بھی شدید شکار ہے۔ موضع رحیم آباد اور خصوصاً ’’مامون خان کالونی‘‘ میں پانی کی قلت کی وجہ سے لوگ ایک دوسرے کے ساتھ جھگڑ بھی لیتے ہیں۔ اگر یہ مسائل بروقت حل ہوجائیں، تو لڑنے کی نوبت ہی پیش نہ آئے۔ مسلسل جدوجہد سے بھی عوام تھک چکے ہیں۔ ان کے اندر قوتِ برداشت ختم ہوچکی ہے۔ جہاں تک مامون خان کالونی کا تعلق ہے، تو وہاں پانی کی پائپ لائن ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے اور اس میں پانی نہیں ہوتا۔ گلی کوچوں کی بھی حالت دیکھنے کے لائق ہے۔ ایک طرف پانی کی کمی اور دوسری طرف پائپ لائن کی خراب صورتحال مذکورہ مسئلے کو تقویت دے رہی ہے۔ جب بھی ذمہ داران سے اس حوالہ سے بات کی جاتی ہے، تو وہ توتا چشمی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔
کاش کہ ایک مسلمان کو دوسرے مسلمان کے دُکھ درد کا احساس ہوتا۔ ایک مسلمان کا دُکھ درد دور کرناکتنے ثواب کا کام ہے، مگر افسوس۔۔۔!

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں