Swat

سوات، موسمِ سرما کے آغاز کے ساتھ ہی چپلی کباب کی مانگ بڑھ گئی، خصوصی رپورٹ

سوات  (باخبر سوات ڈاٹ کام)   خیبر پختون خواہ میں موسمِ سرما کا آغاز ہوچکا۔ پشاور سمیت میدانی علاقوں میں سردی میں اضافہ اور صوبے کے بالائی علاقوں میں اس کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ موسمِ سرما میں لوگ جسم کو گرم رکھنے کے لئے گرم خوراک کھاتے ہیں۔ جب سردی کی شدت بڑھ جائے، تو سرد علاقوں میں باقی گرم خوراک کے ساتھ چپلی کباب کے استعمال میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ موسم سرما کے علاوہ باقی موسموں میں پشاور، مردان، چارسدہ اور دیگر علاقوں میں لوگ چپلی کبا ب کھاتے ہیں، لیکن خیبر پختون خوا کے سرد علاقوں ہزارہ، ملاکنڈ، پارا چنار وغیرہ میں چپلی کباب کا استعمال زیادہ ہو جاتا ہے۔ سوات میں حالیہ بارش و برف باری کے ساتھ مینگورہ شہر اور دیگر علاقوں میں چپلی کباب کی دکانوں میں غیر معمولی رش نظر آرہا ہے۔ لوگ خود کو گرم رکھنے کے لئے چپلی کباب کھاتے ہیں۔ کباب کھانے کے لئے آنے والے نظام الدین نے باخبرسوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ بارش ہورہی ہے اور ٹھنڈ میں اضافہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے میں دوستوں کے ساتھ کباب کھانے آیا ہوں۔ پارسل کے انتظار میں کھڑے شاہ فہد نے باخبرسوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ وہ دکان دار ہے۔ جمعہ کو بازار بند رہتا ہے جس کی وجہ سے ہم سیر کے لئے جاتے ہیں۔ آج دوستوں نے فیصلہ کیا تھا کہ بارش اور ٹھنڈ کی وجہ سے کباب کھائیں گے۔ جب ہمارا پارسل تیار ہوجائے، تو ہم بحرین کی طرف سیر کے لئے جائیں گے۔ کباب کے ایک دکان دار جمیل بابر کا کہنا تھا کہ موسمِ سرما میں ان کی دکان پر کباب کھانے اور لے جانے والوں کا تانتا بندھا رہتا ہے، لیکن جب بارش اور ٹھنڈ ہو تو پھر غیر معمولی رش کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہلال فوڈ اتھارٹی اور محکمہئ صحت نے چربی سے نکالے گئے تیل کو مصنوعی تیل سے بہتر قرار دینے کا انکشاف کیا ہے۔خیبر پختون خوا کے بیشتر علاقوں میں چپلی کباب حلال مذبوحہ جانوروں کی چربی پگھلا کر اس کے تیل(پشتو میں ڈَل) میں پکایا جاتا ہے۔ زیادہ لوگوں کا خیال ہے کہ چربی سے نکلنے والے تیل میں کولیسٹرول زیادہ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے یہ مضر صحت ہے، لیکن حلال فوڈ اتھارٹی اور ڈاکٹروں نے اس کو عام کوکنگ آئل سے بہتر قرار دیا ہے۔ حلال فوڈ اتھارٹی ملاکنڈ ڈویژن کے ڈپٹی ڈائریکٹر اسد قاسم نے رابطہ پر باخبرسوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ چربی کا تیل قدرتی ہونے کی وجہ سے مصنوعی کوکنگ آئل سے محفوظ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی کوکنگ آئل میں کسی چیز کو دو، تین بار پکانے سے وہ خراب ہوجاتا ہے۔ چربی کے قدرتی تیل میں آپ کئی بار کسی چیز کو پکا سکتے ہیں۔ سیدو شریف تدریسی ہسپتال کے سینئر فزیشن ڈاکٹر عبدالوسع نے باخبرسوات ڈاٹ کام کو رابطہ پر بتایا کہ نئی تحقیق کے مطابق مصنوعی تیل سے قدرتی تیل کا استعمال بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مریض جن کو ان کے ڈاکٹر نے چکنائی سے منع کیا ہے، ان کے لئے چربی کا تیل بھی خطرناک ہے، لیکن صحت مند افراد کے لئے مصنوعی کوکنگ آئل سے قدرتی چربی والا تیل کم نقصان دہ ہے، کیونکہ اس میں گڈ فیٹس ہوتے ہیں۔ پشاور، مردان، تخت بھائی اور سوات کے کباب کے فرق کے بارے میں کباب بنانے والے جمیل بابر نے باخبرسوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ باقی علاقوں کے کباب میں قیمہ اور ٹماٹر زیادہ اور پیاز کم ہوتی ہیے۔ سوات میں تیار کئے جانے والے کباب میں قیمہ، ٹماٹر اورپیاز سب مساوی مقدار میں ڈالا جاتا ہے جس کی وجہ سے لوگ سوات کے کباب کو پسند کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمہ، ٹماٹرا ورپیاز کے ساتھ ہری مرچ، گرم مصالحہ کے علاوہ دھنیا، انار دانہ اور کچھ دیگر مصالحوں کو اس میں شامل کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے تیار ہونے والا کباب لذیذ ہوتا ہے۔ سوات میں کباب خانوں میں کباب کھانے والے افراد کو میز پر کباب کے ساتھ ٹماٹر سے بنی مخصوص چٹنی (پشتو میں جگے)، بغیر پکے باریک کٹی ہوئی پیاز، کٹی ہوئی ہری مرچ اور نارنج مفت دیا جاتا ہے۔ سوات میں نارنج کی پیدوار میں کمی کی وجہ سے اب کباب خانوں کے مالکان مختلف علاقوں سے نارنج خرید کر لاتے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے جہاں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے، وہاں کباب میں استعمال ہونے والے گوشت، ٹماٹر، پیاز اور مصالحوں کی قیمت میں اضافے کے بعد چپلی کباب کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔ اس وقت پشاور میں معیاری کباب فی کلو 550 روپے اور سوات میں 480روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں