Swat

کورونا وائرس اور تعلیمی اداروں کی بندش، بُک سیلرز کا کاروبار ٹھپ

سوات   (باخبر سوات ڈاٹ کام)   کورونا وائرس اور تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے ملک بھر اور خاص کر خیبر پختون خواہ کے تمام علاقوں میں بک سیلرز کا کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔ایک بک سیلر محمد کمال نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ 24 مارچ سے تعلیمی اداروں کی بندش کے بعد سے ان کا کاروبار 99فیصد تک ختم ہوگیا ہے۔ کچھ لوگ قلم، لفافے وغیرہ خریدنے آتے ہیں اور وہ دکان دار جو روزانہ پچاس ہزار سے ایک لاکھ تک سیل کرتے تھے، اب وہ ایک تا دو سو روپے سیل کر رہے ہیں۔ ایک اور بک سیلر انعام اللہ نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ خیبر پختون خواہ میں نیا تعلیمی سال اپریل میں شروع ہوتا ہے جس کو صوبے میں کتابوں کے دکان داروں کا سیزن کہا جاتا ہے۔ تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے اس مہینے میں صوبے بھر میں بک سیلرز بند رہے۔ ایک بک سیلر رشید خان نے کہا کہ نئے تعلیمی سال شروع ہونے سے دو ماہ قبل وہ لاکھوں روپے کی کتابیں، کاپیاں اور سٹیشنری کا سامان سٹور کردیتے ہیں۔ مارچ میں امتحانات کے بعد وہ تمام سامان فروخت ہوجاتا ہے۔امسال صوبہ بھر میں وہ سٹاک بک سیلرز کے گوداموں میں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بک سیلرز یہ سامان اردو بازار لاہور سے خریدتے ہیں۔ کچھ رقم دے کر باقی رقم کتابوں کی فروخت کے بعد دیتے ہیں۔ اس سال کچھ فروخت ہی نہیں ہوا، تو وہ مین ڈیلرز کو پیسے کہاں سے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بک سیلرز نے سیل مینوں کو فارغ کردیا ہے۔ اب وہ دکانوں کا کرایہ اور بجلی کے بل دینے کے قابل نہیں، اس لئے کچھ لوگ اب اس کاروبار کو ختم کر رہے ہیں۔ لاہور کے اُردو بازارمیں اس کاروبار کے مشہور ادارے”الفیروز“ کے مالک شاہد علی نے رابطہ پر باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ اردو بازار میں کاروبار95 فیصد ختم ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوری اور فروری میں وہ ملک بھر کے بک سیلرز کو کروڑوں روپے کی کتابیں وغیرہ دیتے ہیں، جس کی زیادہ رقم (اگرائی) وہ بعد میں دیتے ہیں۔ اب ایک جانب تووہ پیسے نہیں مل رہے۔ دوسری جانب تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے خریدار نہیں رہے، جس کی وجہ سے ان کے چھاپہ خانے بھی بند ہوگئے ہیں۔ یوں ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ محکمہئ تعلیم خیبر پختون خواہ کے آفیسر فضل احد نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ خیبر پختون خواہ کے سکولوں میں ہر سال مارچ کے مہینے میں سالانہ امتحانات ہوتے ہیں۔ مارچ کے آخر میں نتائج کااعلان کیا جاتا ہے۔ یکم اپریل سے سات اپریل تک سکولوں کی چھٹی ہوتی ہے۔ 8 اپریل سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوجاتا ہے۔ طلبہ8 اپریل سے نئی کلاسوں میں میں تعلیمی سال کا آغاز کر دیتے ہیں۔ اس سال تمام سکولوں میں امتحانات ہوچکے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے24 مارچ سے تعلیمی ادارے بند ہوئے تھے جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال کا آغاز نہیں ہوسکا۔ کرونا وائرس اور تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے یونیفارم اور جوتوں کا کاروبار بھی خراب ہوگیا ہے۔ ایک گارمنٹس کے دکاندار محمد جلیل نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ نئی کلاسوں کے آغاز پر طلبہ ان سے نیا یونیفارم، سکول شوز، جرابے، بیج وغیرہ خریدتے تھے، لیکن اس سال تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے ان کی دکانوں میں ”ونڈو شاپنگ“ کرنے والے لوگ بھی نہیں آرہے، جس کی وجہ سے صوبہ بھر میں یہ کاروبار کرنے والے بے کار بیٹھے ہیں۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں