Swat

2019ء سڑکوں کی تعمیر کے لیے خوش بخت سال رہا، خصوصی رپورٹ

سوات    (باخبر سوات ڈاٹ کام)   سال 2019ء سوات کے لوگوں کے لئے سڑکوں کی تعمیر کے حوالے سے خوش بخت رہا۔ اس سال سوات کی اہم ترین سڑکوں کی تعمیر کا کام مکمل ہوا جس کی وجہ سے سوات کی دو بڑے صنعتوں زراعت اور سیاحت کو بے حد فائدہ پہنچے گا۔ تحریک انصاف کے سابق صوبائی حکومت نے کرنل شیر خان انٹر چینج سے چکدرہ تک81 کلومیٹر سوات موٹر وے کی تعمیر کا اعلان کیا۔ موجودہ وزیر اعلیٰ نے اس پر چھوٹی گاڑیوں کی آمد ورفت کی اجازت دی، جس کی وجہ سے اب مینگورہ سے پشاور کا سفر سوا دو گھنٹے سے اڑھائی گھنٹے اور مینگورہ سے اسلام آباد کا سفر پونے تین گھنٹے سے تین گھنٹے تک رہ گیا ہے۔ سوات موٹروے میں چند کلومیٹر اور ٹنلوں پر کام جاری ہے، جس کے مکمل ہونے سے مسافت مزید کم ہو جائے گی۔ اس سے پہلے ملاکنڈ روڈ پر مینگورہ سے پشاور کا سفر پانچ سے چھے گھنٹے اور اسلام آباد کا سفر سات سے آٹھ گھنٹے تھا۔نسپاک کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ایمل خان کے مطابق سعودی عرب حکومت کے مالی تعاون سے چکدرہ سے براستہ لنڈاکے، مینگورہ فتح پور تک 82 کلومیٹر سڑک پر تارکول کا کام مکمل ہوگیا ہے۔ اب سڑک کنارے شولڈرز بنانے کا کام جاری ہے۔ اس سے پہلے چکدرہ سے براستہ کبل، مٹہ، بحرین تک سڑک یو ایس ایڈ کے مالی تعاون سے مکمل ہوچکا تھا، لیکن سیلاب میں بہہ جانے والی بحرین تا کالام 32 کلومیٹر سڑک تعمیر کا نام نہیں لے رہی تھی، جو اَب اس سال ایشین ڈیلپمنٹ بنک کے مالی تعاون سے مکمل ہوگیا۔ اس کی وجہ سے مینگورہ تا بحرین کا سفر ایک گھنٹہ اور بحرین سے کالام تک کا سفر پونے گھنٹہ کا ہوگیا ہے۔ ملم جبہ کی سڑک جو انتہائی خراب حالت میں تھی، پر پچھلے سال تعمیراتی کام شروع ہوگیا تھا۔ وزیر اعلیٰ محمود خان کی خصوصی دلچسپی سے یہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ پختون خواہ ہائے وے اتھارٹی کے ایکسین عبدالسلام نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ سالنڈہ سے ملم جبہ ٹاپ تک 35کلومیٹر سڑک ہے، جن میں 31کلومیٹر سڑک تعمیر ہوچکی ہے۔ اب چار کلومیٹر سڑک کو بھی جلد تعمیر کیا جائے گاجس کی وجہ سے مینگورہ سے ملم جبہ کا سفر ایک گھنٹے تک محدود ہو جائے گا۔ مینگورہ سے جامبیل، کلیل کنڈو روڈ بھی تعمیر کے آخری مراحل میں ہے اور مینگورہ سے مرغزار تک روڈ کو اے این پی دور میں تعمیر کیا گیا تھا، جس کے بعد رواں سال میں سوات کی اہم سڑکوں کی تعمیر مکمل ہوگئی۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان نے سوات موٹروے کو فتح پور تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے فیز میں چکدرہ سے مینگورہ اور دوسرے فیز میں مینگورہ سے فتح پور تک موٹروے تعمیر ہوگی جس کے پہلے فیز پر کام کا آغاز کردیا ہے۔ اس موٹروے کی تعمیر سے مینگورہ سے چکدرہ کا سفر ایک گھنٹے کے بجائے پندرہ منٹ تک ہو جائے گا، جس کے بعد مینگورہ سے پشاور کا سفر پونے دو سے دو گھنٹے اور مینگورہ سے اسلام آباد کا سفر سوا دو گھنٹے سے اڑھائی گھنٹے رہ جائے گا۔ سوات ہوٹلز ایسوسی ایشن کے صدر الحاج زاہد خان نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ ان سڑکوں کی تعمیر سے سوات ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سوات میں سیاحت صرف گرمی کی سیزن میں نہیں ہوتی، بلکہ موسم ِسرما میں بھی لوگ برف باری دیکھنے آتے ہیں۔ سوات ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحیم نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ سڑکوں کی تعمیر سے کرایوں میں کمی آجائے گی اور اس کا فائدہ تاجروں اور خریداروں کو ہوگا۔ زمین داروں کا کہنا ہے کہ سوات کی بڑی صنعت زراعت ہے اور سڑکوں کی تعمیر سے”فارم ٹو مارکیٹ“ میں آسانی ہوگی۔ سوات کے پھل اور دیگر فصلیں کم وقت میں پہنچ جائیں گی۔ سوات کا اہم سیاحتی مقام ”مہو ڈنڈ“ ہے، جو کالام سے 32کلومیٹر پر واقع سب سے خوبصورت علاقہ ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اس روڈ کو تعمیر کرنے کا دو بارہ اعلان کیا تھا لیکن اس پر عمل در آمد نہ ہوسکا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ وزیر اعلیٰ کالام سے مہو ڈنڈ تک سڑک تعمیر کردے، تو یہ سفر تین، چار گھنٹے سے کم ہوکر ایک گھنٹہ ہو جائے گا۔ سیاح سہولت کے ساتھ با آسانی مہوڈنڈ جا سکیں گے۔ سطح سمندر سے9200 فٹ بلندی پر واقع برفانی علاقہ ملم جبہ میں ہر سال ”اسکی“ کے مقابلے ہوتے ہیں۔ ملم جبہ میں ایک نجی کمپنی نے چیئر لفٹ لگائی ہے۔ ملک کے اہم فائیو سٹار ہوٹلوں کے چین ”پی سی“ نے ملم جبہ میں فائیو سٹار ہوٹل تعمیر کیا ہے۔ہوٹل کے جی ایم عقیل عباسی نے باخبر سوات ڈاٹ کام کو بتایا کہ جنوری میں ہوٹل کا افتتاح کیا جائے گا۔ افتتاح کے بعد سوات میں سیاح اور نجی کمپنیوں کے کانفرنس اس ہوٹل میں ہوں گے، جس کی وجہ سے سیاحت کی صنعت مزید ترقی کرے گی۔ سوات کے پہاڑوں میں قدرتی جھیلیں ہیں۔ اب تک ان میں 150کے قریب جھیلوں تک لوگ پہنچے ہیں۔ ایک ٹریکر امجد علی سحابؔ کے مطابق ان جھیلوں تک اگر حکومت سڑکیں یا جیپ کے راستے تعمیر کردے، تو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو انہیں دیکھنے کا موقع مل جائے گا اور حکومتی خزانے کو کافی فائدہ ہوگا۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں