Swat

خیبر پختون خواہ کے نامزد وزیر اعلیٰ محمود خان کی زندگی پر اک نظر

سوات   (باخبر سوات ڈاٹ کام) خیبر پختون خواہ کے نامزد وزیر اعلیٰ محمود خان کا تعلق سوات کے علاقہ مٹہ سے ہے۔ 46 سالہ محمود خان 30 اکتوبر 1972ء کو ڈاکٹر محمد خان کے گھر پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم آبائی علاقہ سے حاصل کی۔ 1988ء میں سوات سے میٹرک، 1990ء میں ایف ایس سی پشاور پبلک سکول، 1992ء میں اسلامیہ کالج سے بی ایس سی اور پھر پشاور یونیورسٹی سے ایم ایس سی ایگری کلچر کیا۔ سن2000ء میں تعلیم مکمل کرنے کے بعد واپس سوات آئے اور نوکری کی بجائے عوام کی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا۔ 2001ء میں بلدیاتی انتخابات میں ان کے بھائی احمد خان یونین کونسل مٹہ خریڑئی کے ناظم منتخب ہوئے۔ 2005ء کے بلدیاتی انتخابات میں محمود خان اس یونین کونسل سے ناظم منتخب ہوئے۔ محمود خان اور ان کے خاندان کا تعلق پیپلز پارٹی سے تھا اور وہ 2012ء میں تحریک انصاف میں شامل ہوئے،2013ء کے انتخابات میں پی کے 84 سے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے۔ بعد میں ان کو صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا۔ وہ کھیل، ثقافت، سیاحت اور آرکیالوجی کے وزیر رہے۔ محمود خان اس دوران کچھ دنوں کے لئے وزیر داخلہ بھی رہے۔ محمود خان نے دورانِ حکومت اپنے حلقہ میں ریکارڈ ترقیاتی کام کیے جس کی وجہ سے وہ 2018ء کے انتخابات میں اپنے حلقہ پی کے 9 میں 25630 ووٹ لے کر 14231 ووٹوں کی برتری کے ساتھ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے۔ محمود خان کو علاقہ کے لوگ ’’ناظم صاحب ‘‘ کہہ کر پکارتے تھے اور صوبائی وزیر ہونے کے باوجود بھی ان کے حلقہ کے زیادہ تر لوگ اب بھی ان کو ’’ناظم صاحب ‘‘ کہہ کر پکارتے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں