سوات (باخبر سوات ڈاٹ کام) جے یو آئی کی جانب سے 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں آزادی مارچ کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔ اس دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی جانب سے ریلی کو صوبہ خیبر پختونخوا میں روکنے کی دھمکیوں کے بعد جے یو آئی نے سوات کی تحصیل مٹہ میں وزیر اعلیٰ کے گھر کے قریب دھرنا دے دیاجس میں ہزاروں کارکنوں نے شرکت کی۔ سیکڑوں موٹرسائیکل سواروں نے بھی وزیر اعلیٰ کے آبائی علاقے میں ریلی نکالی اور اپنی بھرپورسیاسی قوت کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی کے رہنمامولانا عبدالغفور، ضلعی صدر قاری فتحت اللہ اور دیگر مقررین نے کہاکہ آج وزیراعلیٰ محمود خان کے چیلنج کو جے یو آئی کے کارکنوں نے مسترد کردیا ہے۔ دینی و ایمانی جذبے سے نکل پڑے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم جیلوں اور مقدمات سے ڈرنے والے نہیں اور ملک میں حقیقی جمہوریت کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا پر پابندی ناقابل قبول ہے۔ پیمرا کی ظالمانہ پابندی کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ ریلی صرف اسلام آباد دھرنے کی تیاری ہے۔ اصل مظاہرہ اسلام آباد میں کیا جائے گا۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بھی چیلنج کردیا کہ روکنے والے وزیراعلیٰ اب کہاں ہیں؟ روک سکو تو روک لو!انہوں نے کہاکہ ہم عوام دشمن حکومت ختم کرکے ہی دم لیں گے اورقائد جمعیت کے حکم پرکسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ سوات کی تحصیل مٹہ میں جی یو آئی کے احتجاج کے دوران وزیر اعلیٰ محمود خان کے گھر کے گرد سیکڑوں پولیس اہلکار تعینات رہے۔ آنسو گیس، ڈنڈوں اوربکتر بند گاڑیوں سے لیس اہلکاروں نے وزیراعلیٰ کے گھرکا گھیراؤکیے رکھا۔ وزیراعلیٰ کے گھر کے راستے پر کسی بھی قسم کی ریلی اور احتجاج پر مکمل پابندی عائد کی گئی۔ امن و امان اور وزیر اعلیٰ کے گھر کی حفاظت کے لئے ڈی پی او سمیت اعلیٰ سرکاری حکام تحصیل مٹہ میں موجود رہے، تاہم کسی قسم کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہوسکا۔ جے یو آئی کے کارکنوں نے پُرامن مظاہرہ کیا اور منشتر ہوگئے۔