Swat

مٹہ بالاسور، پولیس کا دہشت گردوں کا گھیراؤ، فائرنگ کا تبادلہ

(باخبر سوات ڈاٹ کام) افغانستان سے دیر کی پہاڑیوں سے سوات کی تحصیل مٹہ کے پہاڑی علاقہ بالاسور میں داخل ہونے والے دہشت گردوں کو پولیس نے گھیرے میں لے لیا۔ پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ آمدہ اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں چار پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں، تاہم ڈی پی اُو سوات کا کہنا ہے کہ ایک پولیس اہلکار زخمی ہے۔ دہشت گردوں کا بھاری جانی نقصان ہوا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شدید فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ برہ بانڈی سے تعلق رکھنے والے حیدر خان کے مطابق بڑی تعداد میں پولیس اور آرمی کی گاڑیوں کو مٹہ جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ پولیس کی گاڑیوں کا مٹہ کی جانب جانے کا سلسلہ اتوار کی شام گئے تک جاری رہا۔ ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کر رہی تھی کہ دہشت گردوں نے تحصیل مٹہ کے علاقہ چپریال کے پولیس سٹیشن پر حملہ کیا ہے، تاہم ایس ایچ او چپریال طارق خان کا کہنا ہے کہ کوئی حملہ نہیں ہوا۔ بس پولیس نے ایک مشکوک شخص کو دیکھ کر ہوائی فائرنگ کی۔ سوات میں گذشتہ ایک ہفتہ سے سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر گردش کر رہی تھیں جس میں مسلح افراد کو ایک پہاڑی میں دیکھا جارہا ہے۔ سوشل میڈیا پر یہ خبریں زیرِ گردش تھیں کہ دہشت گرد بڑی تعداد میں افغانستان سے سوات کی تحصیل مٹہ کے مختلف پہاڑی علاقوں میں پہنچ گئے ہیں۔ آخری اطلاعات تک اس بارے میں محکمہئ پولیس کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔ دہشت گردوں کے سوات میں داخلے کی کوشش پر سول سو سائٹی اور عام لوگوں کا سخت رد عمل آیا ہے۔ لوگوں نے سوشل میڈیا پر پوسٹیں شیئر کی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ہم دوبارہ بے وقوف بنیں گے اور نہ ہمیں بے وقوف بنایا جاسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں