(باخبر سوات ڈاٹ کام) مینگورہ شہر کے تھانہ بنڑ کے اندر نوجوان طالب علم کے قتل کا پولیس نے سخت ایکشن لیکر اعلیٰ افسروں پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔ ریجنل پولیس آفیسر سجاد خان نے ڈی پی اُو شفیع اللہ گنڈا پور کی نگرانی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جس میں ایس ایس پی انوسٹی گیشن شاہ حسن خان، ایڈیشنل ایس پی رحیم حسن، ایس پی سپیشل برانچ ملاکنڈ پیر زر بادشاہ،ڈی ایس پی انوسٹی گیشن آفیسر زمان، فاروق جان ایس ڈی پی او تیمر گرہ دیر لوئر، سب انسپکٹر محمد انور، سب انسپکٹر امتیاز خان اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر گوہر شامل ہیں۔ کمیٹی کوجلد از جلد تحقیقات پورا کر کے واقعے میں ملوث اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لا کر کھڑا کرنے کی ہدایت جاری کی۔ متاثرہ خاندان/ مدعی کو اصل ملزمان کی شناخت کا پور ا موقع فراہم کیا جائے گا۔ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنا میری ذمہ داری ہے۔ ہم ان شاء اللہ بہت جلد اصل ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں لاکر انصاف کے تقاضے پورا کر کے متاثرہ خاندان کی تسلی کرائیں گے۔ ڈی پی اُو سوات نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ کوئی بھی شخص، چاہے وہ پولیس ہو یا کوئی اور، قانون سے بالا تر نہیں۔ اس سے پہلے مقتول عبید خان کے ماموں سابق ناظم فریدون خان کی مدعیت میں نامعلوم پولیس اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور وہاں موجود پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا۔ گذشتہ روز سادہ لباس میں پولیس اہلکاروں نے عبید خان سے تکرار کی جس کے بعد عبید خان اور ان کے ماموں کو تھانہ بنڑ لے جایا گیا۔ مقتول کے ماموں فریدون خان کے مطابق وہ ایس ایچ او کے ساتھ کھڑا تھا اور واقعے کے بارے میں بتا رہا تھا کہ اس دوران چند پولیس اہلکار عبید خان کو تھانہ کے ایک کمرہ میں لے گئے اور وہاں عبید خان پر فائرنگ کی جس سے وہ جاں بحق ہوگیا۔
تھانہ بنڑ کے اندر طالب علم قتل،پولیس کی اعلیٰ افسروں پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی قائم

Related Articles

