Swat

اہم دہشت گرد کمانڈر مع سہولت کار و اسلحہ گرفتار ہوا ہے،آئی جی پی خیبر پختونخوا

(باخبر سوات ڈاٹ کام) انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا اختر حیات خان گنڈا پور نے کہا ہے کہ سوات میں افغانستان سے آئے ہوئے اہم دہشت گرد کمانڈر اور اس کے سہولت کار کو گرفتار کرکے ان سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا ہے۔ پولیس لائن کبل میں ڈی پی او شفیع اللہ گنڈا پور کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرفتار دہشت گرد کمانڈر رفیع اللہ افغانستان سے ضلع خیبر کے راستے بونیر پہنچا اور وہاں سے ایلم کے پہاڑوں پر گیا۔ پھر 23 مئی کوساتھیوں سمیت بنجوٹ کے علاقہ دوشے کے راستے منگلور آرہا تھا کہ اطلاع پر پولیس نے پہنچ کر کارروائی کی جس کے دوران ایک شہری امجد علی جاں بحق اور ایک سپاہی وقار خان زخمی ہوا۔ 30 گھنٹے تک آپریشن جاری رہا لیکن رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دہشت گرد فرار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں پولیس نے سرچ آپریشن کیا جس کے دوران دہشت گرد رفیع اللہ اور سہولت کار عصمت اللہ کو بھی گرفتار کیا گیا اور ان سے بھاری اسلحہ و بارود برآمد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گرد ذاکر اللہ فرار ہے جس کی گرفتاری کی کوشش جاری ہے۔ ان دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان سلیم ربانی گروپ سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ دہشت گرد منگلور پہنچتے، تو ان کا ارادہ تھا کہ یہ سابق اراکین اسمبلی، علاقہ مشران، اہم شخصیات اور اولسی پاسون کے مشران کی ٹارگٹ کلنگ کرتے۔ انہوں نے کہا کہ سوات میں مکمل امن ہے۔ سیاحوں کی سوات آمد کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے اور سوات پولیس کسی کو بھی سوات کے امن میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے پی پولیس نے حالیہ دنوں میں باجوڑ، وزیرستان اور جنوبی اضلاع میں دہشت گردوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور مزید پہنچائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور عوام اس صوبے سے دہشت گردی کا جلد خاتمہ کریگی۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں