عدنان انیس گلؔکالم

آخر ذمہ دار کون؟

یوں تو دل میں ڈھیر ساری  باتیں ہیں،  جو صفحہئ قرطاس پر بکھیرنا چاہتا ہوں، مگر کوئی ایک مسئلہ نہیں جو انسان لکھ ڈالے۔ ہر قدم پر مسئلہ ہی مسئلہ ہے جیسے کہ ہم پاکستان میں نہیں مسائلستان  میں بستے ہوں۔
بہرحال آج میں نے پہلی بار قلم اٹھایا ہے  اور تعلیمی نظام پر لکھنے بیٹھا ہوں۔ کورونا وائرس کی اس وبا میں ہر کوئی پریشان ہے۔ ہر کوئی سکون کی تلاش میں ہے۔ مجھے بھی اگر ایک طرف کرونا سے ڈر ہے، تو دوسری طرف اپنے پھول جیسے بچوں کا خیال ہے،  جو بڑے ہو کر  وطنِ عزیز کا مستقبل بنیں گے۔ یوں تو کورونا نے ہر پیشہ ور کو نقصان پہنچایا ہے، لیکن سب سے زیادہ نقصان طالب علموں کا ہوا ہے۔ کورونا وائرس میں نشہ آور چیزیں زیادہ بکنے لگیں۔ اس کی وجہ سے ہر کوئی ذہنی بیماری کا شکار ہوکر رہ گیا ہے۔ اور بلاشبہ اس میں زیادہ مقدار طالب علموں کی بھی ہے۔  راہ چلتے آپ کو کئی طالب علم نظر آئیں گے، جو سگریٹ ہاتھ میں لیے چلتے دکھائی دیتے ہوں گے۔
میرے عزیز ہم وطنو! آپ سوچ رہے ہوں گے کہ طلبہ کا نقصان زیادہ کیوں ہے؟ تو وہ اس لیے کہ اگر کاروبار بند ہوگیا، تو کاروباری لوگوں کو حکومت کی طرف سے کچھ نہ کچھ آسانی مل گئی۔ آج دیکھیے، اللہ کا شکر ہے کہ کاروبار کھول دیا گیا ہے، جس میں ایس اوپیز کا  خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ لیکن سکول، کالج اور یونیورسٹی  آج تک بند ہیں۔ مجھے کاروبار کھولنے پر حکومت سے کوئی شکایت نہیں۔ مجھے الٹا خوشی ہو رہی ہے۔ کیوں کہ کاروبار ہماری معاشی ضرورت ہے، لیکن کیا علم کی اہمیت نہیں معلوم؟ علم ایک چراغ ہے۔مجھے جواب دیں،  اگر بھرے پرے بازاروں میں ایس او پیز کا خیال رکھا جاسکتا ہے، تو تعلیمی ادارے میں کیوں نہیں رکھا جاسکتا؟
میرے عزیز دوستو! اب چلیں آن لا ئن کلاسز کی طرف۔ آن لا ئن  کلاسز ایک اچھی سوچ ہے، لیکن میرے خیال سے یہ خالی ایک نام ہے۔ سامنے کچھ اور درپردہ کچھ اور…… والدین ہر حال میں فیس دینے کو تیار ہیں، لیکن ماجرہ کچھ یوں ہے کہ طالب علم نے کیا سیکھا؟ جب آن لا ئن کلاسز کا معاملہ آیا، تو آدھا وقت آن لائن کلاسز کو سمجھنے میں گزرگیا۔ پھر، پھر کیا تھا……! کچھ یوں تھا کہ جو پہاڑی علاقوں کے باشندے ہیں، وہ تو پیچھے رہ گئے اور جو ایسے علاقوں میں ہیں  جہاں سگنل کچھ نہ کچھ ہوتا ہے، تو ان پر کام بہت زیادہ ہوگیا اور اب امتحانات بھی سر پر ہیں۔ اگر یہ بچے فیل ہوگئے، تو کیا ہوگا؟
اور اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں